قانونچہ کامروی مکمل کتاب
قانونچہ کامری مرتب مولانا حفیظ الرحمان اما بعد ! پیش کر دہ کتاب یعنی ’’قانون کا مروی‘‘ اس کے مؤلف مولانا محمد حسین المعروف کا مروی بابا رحمۃ اللہ علیہ کی املائی غیر مطبوعہ قلمی تحریر کا جواب ہے اختصار اور سہیل قوانین کے ساتھ اردو میں لکھا گیا ہے۔ بابا کا مروی طالب علم کا دارالعلوم دیو بند علم الصرف اور ترکی میر امتحان نہیں ہوتا تھا جس طرح انھی ضع منڈی الدین کے طلباء کا امتحان دیوبند میں منق۔ فلسفہ میں نہ لیا جاتا۔ بابا کا مروی اور انھی علمی لیاقت اور صلاحیت کا دوسرا نام تھا۔درس گاہ با بانی سے پاکستان کے اکابر علماء شیخ القرآن حضرت مولانا غلام اللہ خان صاحب المتوفی ۱۹۸۰ اور جامع المنقول والمعقول شیخ الحدیث حضرت مولانا قاضی شمس الدین المتونی ۱۴۱۰ھ اور شیخ الحدیث۔ الحدیث مولا نا عبدالقدر المتوفی ۱۹۹۴ء وغیرھم نے فنون کی کتب پڑھیں۔بابا کا مروی سے طالب علم نے قانون کامروی اور بابا ان حضرت غلام رسول اور حضرت مولا ناولی اللہ سے منطق وفلسفہ پڑھا اور ستارے کے استاد اور آفتاب و مہتاب بن کر چمکے ۔فخر المدرسین استاد نا المکرم حضرت مولانا غلام ربانی ہزاروی المتوفی ۷ جون ۱۹۸۹ء میں بابا کا مروی اور بابا انھی سے بہت فیض حاصل کیا اور فنون کی تمام کتابیں راقم الحروف، شیخ الحدیث حضرت مولا نا محمد صابر رحمة اللہ علیہ المتوفی شعبان المعظم ۱۰۔ ۱۴۲۳ھ اور شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد امتیاز خان صاحب دامت فیوضھم نے پڑھا۔استادنا المکرم کا یہ فیض (قانون کامروی) ان کے تلمیذ فاضل عزیز اور مقبول مدرس مولانا حفیظ الرحمن صاحب مدظلہ نے مرتب کیا۔ مولانا حظ الرحمن صاحب نے دارالعلوم معارف القرآن حسن ابدال میں طالب کو قانو نچہ پڑھایا۔ پھر اسے مرتب کر کے شائع کیا آج کل حضرت مولانا حفیظ الرحمن صاحب جامع تعلیم الاسلام کامل پورموسیٰ اٹک مدرسہ میں جس کے بانی ومہتم شیخ الحدیث حضرت مولانا رشید احمد صاحب دامت فیوضھم!اس جامعہ کا سنگ بنیاد شیخ القرآن حضرت مولانا غلام اللہ خان صاحب نے رکھا۔ علاقہ چھچھ کے بزرگ عالم مولانا عبدالعلیم صاحب جیسے اکابر عالم ربانی، زاہد جوشیخ الحدیث مولا نا سیف الرحمن صاحب ظلہ کے والد بزرگوار عابد دراز تک اس جامعہ میں تدریس فرما رہے ہیں اور جامعہ میں شیخ الحدیث مولا ناظہور الحق صاحب دامت فیوضہم ہیں۔ چھ سال تک پڑھانے کا طریقہ بھی بتاتا ہے جامعہ کی زمین حضرت مہتم صاحب کے علم محترم حاجی عبدالاحد نے وقف فرمائی رحمة اللہ رحمة واسعة۔ اب قانون کا مروی کی دو بار و جد یدطرز پر اشاعت فخر المدرسین حضرت مولانا حفیظ الرحمن صاحب مدظلہ اپنی نگرانی میں کرار ہیں۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ استالیف میں اور اس کی اشاعت پر بابا کا مروی، استاذنا المکرم مولا نا غلام ربانی ہزاروی، مرتب حضرت مولانا حفیظ الرحمان صاحب اور ان کے معاون مولوی حبیب الرحمن صاحب اور انعام اللہ خان کو ثواب دارین عطا فرمائیں۔ اس کتاب کو شرف قبولیت بخشے اور اس کا فیض عام فرماۓ۔ آمین
قانونچہ کامروی اردو بمع تسھیل الصرف فی مشکلات الصرف