طبِ نبوی اور قسط البحری، زیتون، انجیر، بہی، کلونجی اور دیگر کے کرشمات - اردو
طبِ نبوی اور قسط البحری، زیتون، انجیر، بہی، کلونجی اور دیگر کے کرشمات - اردو
اللہ رب العزت کا قیامت تک آنے والے ہر انسان پر احسان عظیم ہے کہ اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں ایک طبیب اعظم اور طبیب عالم عطا فرمایا ہے۔
انسانیت مادی یا روحانی ترقیات میں آخری حد تک پہنچنے کے باوجود بھی محمدﷺ کی لائی ہوئی فطری زندگی جسے جدید دنیا Organic Life یا پھرLife Natural سے تعبیر کرتی ہے پر ہی واپس آنا پڑگیا ہے۔
ہماری کم فہمی اور کم علمی ہی ہے کہ ہم نے کبھی بھی صحت مند زندگی گزارنے یا بیماریوں سے شفاء حاصل کرنے کے لیے محمد ﷺ کی مبارک زندگی سے حاصل ہونے والے طبی نکات جسے طب نبوی کہتے ہیں اس کا کبھی مطالعہ ہی نہیں کیا اگر کسی نے علمی سفر کے دوران کتب حدیث کا مطالعہ کیا بھی تو فقط امتحان میں کام یاب ہونے کو مقصد بنا کر ہی ان احادیث مبارکہ کا مطالعہ کیا، لیکن کبھی یہ غور نہیں کیا کہ امام بخاریؒ نے صحیح بخاری میں کتاب الطب کا باب کیوں قائم کیا؟ ترمذی شریف، مشکوٰۃ شریف میں طب نبوی کی احادیث کیوں موجود ہیں؟ کیا یہ صرف مطالعہ برائے مطالعہ ہیں یا ان پر عمل کرنے کی برکت سے انسانیت بیماریوں کے چنگل سے نکل کر ایک صحت مند زندگی گزار سکتی ہے مگر یہ کام کون کرے گا؟
اگر یہ کام مسلمان قوم نہیں کرے گی جیسا کہ عموماً نہیں کررہی تو اللہ رب العزت کا دین اپنے پھیلنے میں صرف مسلمان کے جان و مال و اوقات کی قربانی کا محتاج نہیں ہے۔ وہ جب چاہے جس سے چاہے اپنے مبارک دین اور اپنے نبی اکرمﷺ کی مبارک احادیث و زندگی کا کام کسی سے بھی لے لے۔ خوش قسمتی تو صرف ایمان والوں اور ایمان والیوں کی ہے اگر وہ ختم نبوت کی برکت سے اس کام کو اپنا کام سمجھیں۔
جتنی بھی غیرمسلم اقوام اس وقت عالم میں موجود ہیں وہ سب صرف اپنی بقاء کی خاطر Organic & Natural Life کی طرف تیزی سے پلٹ آئی ہیں۔ انہیں طب نبوی کے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی صورت میں شفاء تو مل رہی ہے مگر چوںکہ حالت ایمان میں نہیں ہیں اس لیے آخرت میں شفاعت سے محروم ہیں۔ مگر افسوس تو ان پر ہے جن کی قسمت میں شفاعت رکھی ہے وہ شفاء اور شفاعت دونوں سے عملی طور پر محروم ہوکر صحت کے حصول کی خاطر دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ اب آپ موسم سرما کی آمد کو ہی لے لیجیے کون سا ایسا گھر ہے، جس گھر میں اس وقت بلغمی امراض کی آمد نہ شروع ہوچکی ہو۔ بچہ ہو، بڑا ہو، جوان ہو یا بوڑھا نزلہ، زکام، کھانسی، ناک بند، سر میں درد کا شکار ہورہا ہے۔
لہٰذا ہم اس موسم کے اعتبار سے ضروری سمجھتے ہیں کہ ہمیں پیارے آقا حضرت محمد عربی ﷺ کی مبارک زندگی یعنی طب نبوی سے اس موسم سرما کے امراض کے سلسلے میں احادیث مبارکہ آپ کی خدمت میں پیش کی جائیں پھر ان سے ہونے والے تحقیقات، مشاہدات اور فوائد آپ کے سامنے رکھیں پھر آپ کی مرضی ہے چاہے اپنی نبی کریم ﷺ کی زندگی کو اپنا کر بلغمی امراض سے شفاء حاصل کریں بلکہ سنت کی اتباع کی نیت کی برکت سے آخرت میں شفاعت کے حقدار بھی بن جائیں یا پھر مختلف علاج گاہوں کے دھکے کھاتے رہیں اور اپنا پیسہ برباد کرتے رہیں۔